۱ آبان ۱۴۰۳ |۱۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 22, 2024
بالغ اور خودمختار لڑکی کی شادی کے لیے باپ کی اجازت

حوزہ/ اگر کوئی لڑکی کام کرتی ہو اور اس کی مستقل آمدنی ہو، صرف باپ کے گھر میں رہتی ہو، بالغ، عاقل اور رشیدہ ہو تو کیا اسے شادی کے لیے باپ کی اجازت ضروری ہے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سیستانی 'بالغ اور خودمختار لڑکی کی شادی کے لیے باپ کی اجازت" کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وضاحت فرمائی ہے، جسے ہم ذیل میں پیش کر رہے ہیں۔

* بالغ اور خودمختار لڑکی کی شادی کے لیے باپ کی اجازت

سوال: اگر کوئی لڑکی کام کرتی ہو اور اس کی مستقل آمدنی ہو، صرف باپ کے گھر میں رہتی ہو، بالغ، عاقل اور رشیدہ ہو تو کیا اسے شادی کے لیے باپ کی اجازت ضروری ہے؟

جواب: ہاں، احتیاطِ واجب کی بنیاد پر باپ کی اجازت ضروری ہے

ویبسائٹ: sistain.org

تبصرہ ارسال

You are replying to: .